Chalay aao aey zawwaro


Chalay aao aey zawwaro

چلے آؤ اے زوّاروں چلے آؤ
میری آواز پہ لبیک پکارے چلے آؤ
لـــبیک یـــاحسینؑ

نام تم سب کے میرے در پہ لکھے ہیں آؤ
اپنے ماں باپ کو اس پاک سفر میں لاؤ
اپنے بچوں کو بھی احرام عزا پہناؤ
میرے زوّاروں میری کرب و بلا آجاؤ
عہد کرتا ہوں عزاداروں شفاعت کے لیے
آؤ زوّاروں چلے آؤ زیارت کے لیے
چلے آؤ۔۔۔

خوش رہو اے میری روداد سنانے والوں
اپنی خوشیوں میں میرا سوگ منانے والوں
سارے عالم میں میرا فرش بچھانے والوں
گرمی سردی میں میری قبر پہ آنے والوں
مجھ کو معلوم ہے تم لوگوں کی حاجت آؤ
تم پہ ہوجاۓ گی اللہ کی عنایت آؤ
چلے آؤ۔۔۔

جانب کرب و بلا جب کوئی بڑھتا ہے قدم
ہر قدم پہ میرے زوّار پہ ہوتا ہے کرم
سایہ کرتا ہوا عباس کا چلتا ہے علم
متنظر رہتی ہیں زہرا میرے بابا کی قسم
میرے زوّاروں میرے درد کے مارو آؤ
میری ماں فاطمہ زہرا کے دلاروں آؤ
چلے آؤ۔۔۔

تم جو کہتے ہو ابد واللہ ماننسا حسینؑ
امّاں زہرا بھی یہی کرتی ہیں رو رو کر بین
میری مظلومی پہ روۓ ہيں شہہ بدروحنین
میرے بابا بھی ہیں اب تک میرے عم میں بے چین
تم نہیں بھولے تو میں بھی نہیں بھولا تم کو
یاد چلتے ہوۓ خنجر میں بھی رکھا تم کو
چلے آؤ۔۔۔

تم جو لہراتے ہو ہاتھوں میں اٹھاۓ پرچم
تم کو معلوم ہے ہوجاتا ہے تازہ میرا غم
یاد آتا ہے مجھے خون میں ڈوبا وہ علم
جس کے جھک جانے سے ٹوٹا میرے بچوں پہ ستم
میری عباس کی جاگیر سجانے آؤ
حاضری روضہ عباس پہ کھانے آؤ
چلے آؤ۔۔۔

میرے زوّاروں سنو
یہ زمیں کرب و بلا
اس سے پہلے تو یہاں
کوئی بھی بس نہ سکا
یہ زمین کرب و بلا تو کرب کا مجموعہ ہے
حضرت آدم و حوّا کا یہی گریہ ہے
شیر نے حضرت عیسی کو یہیں روکا ہے
اور پھر تخت سلیمان یہیں لرزہ ہے
اس زمیں پر ہی ابراہیم کا رہوار دھنسا
پاۓ موسی میں لگی شوٹ لہو بہنے لگا
ذبیح اللہ کے رہوار رہے پیاسے یہاں
کشتی نوح سے ٹکرایا یہیں پر طوفاں
اس زمیں پر تو پریشاں ہوا ہر انساں
میرے بابا بھی یہاں کرتے رہے آہ و فغاں
میری ہجرت تھی مدینے سے ہدایت کے لیے
یہ زمیں میں نے خریدی تھی شہادت کے لیے
چلے آؤ اے زوّاروں چلے آؤ۔۔

دو محرم کو یہاں میرا رہوار رکا
ساتھ کنبہ تھا میرا میں اکیلا بھی نہ تھا
آؤ زوّاروں میرے ساتھ چلو
تھام کر دل ‘ میرا مقتل دیکھو
یہ مقام علی اکبر ہے جہاں
میرے بچے پہ جہاں روئی اذاں
یہ مقام علی اصغر ہے جہاں
آج بھی بیٹھی ہوئی روتی ہے ماں
یہ جگہ وہ ہے میرے زوّاروں
لاش قاسم ہوئی پامال ادھر
دو مقامات جو آتے ہیں نظر
کٹے عباس کے بازو تھے جدھر
ہیں ذرا دور جو دو دل کے قرار
ہیں میرے عون و محمد کے مزار
عصر عاشور سے تربیت کے قریں
میرا حر اور میرا لشکر ہے یہیں
اور یہ تلّہ زینبیہ ہے
یہیں زینب نے یہ منظر دیکھا
مجھ پہ چلتا ہوا خنجر دیکھا
میرا عاشور یا چہلم ہو میرا
کربلا آتا ہے کنبہ میرا
پھر سکینہ جو یہاں آتی ہے
میری تربت سے لپٹ جاتی ہے
یاحسینؑ، یاحسینؑ، یاحسینؑ

میں ہوں حسینؑ – حسینؑ حسینؑ
عبدخدا – حسینؑ حسینؑ
خون نبی(ص) – حسینؑ حسینؑ
خون علی – حسینؑ حسینؑ
خون حسن – حسینؑ حسینؑ
زہرا – حسینؑ حسینؑ
شاہ عرب – حسینؑ حسینؑ
میں ہوں الغطا – حسینؑ حسینؑ
میں ہوں شفا – حسینؑ حسینؑ
اہل عزا – حسینؑ حسینؑ
روز جزا – حسینؑ حسینؑ
دیں گے تجھے – حسینؑ حسینؑ
و___ و کرم – حسینؑ حسینؑ
باغ ارم – حسینؑ حسینؑ
میں ہوں حسینؑ – حسینؑ حسینؑ
تم پہ سلامِ کربلا ، ماتمی – حسینؑ حسینؑ
تم پہ سلامِ شہداء ، ماتمی – حسینؑ حسینؑ
تم پہ سلامِ سیدہ ، ماتمی – حسینؑ حسینؑ
تم پہ سلامِ مرتضی ، ماتمی – حسینؑ حسینؑ
تم پہ سلامِ مصطفی(ص) ، ماتمی – حسینؑ حسینؑ
تم پہ سلام باوفا ، ماتمی – حسینؑ حسینؑ
تم ہو دل زینبِ کبری کا چین – حسینؑ حسینؑ
کرتے رہو ‘ کہتے رہو یاحسینؑ – حسینؑ حسینؑ
سیدنا ‘ سیدنا یا حسینؑ – حسینؑ حسینؑ
يــــــا حسینؑ – علیہ سلام

Post a Comment

0 Comments